عَلَّمَ ٱلۡقُرۡءَانَ ﴿٢﴾
قرآن سکھایا.(1)
خَلَقَ ٱلۡإِنسَـٰنَ ﴿٣﴾
اسی نے انسان کو پیدا کیا.(1)
عَلَّمَهُ ٱلۡبَیَانَ ﴿٤﴾
اور اسے بولنا سکھایا.(1)
ٱلشَّمۡسُ وَٱلۡقَمَرُ بِحُسۡبَانࣲ ﴿٥﴾
آفتاب اور ماہتاب (مقرره) حساب سے ہیں.(1)
وَٱلنَّجۡمُ وَٱلشَّجَرُ یَسۡجُدَانِ ﴿٦﴾
اور ستارے اور درخت دونوں سجده کرتے ہیں.(1)
وَٱلسَّمَاۤءَ رَفَعَهَا وَوَضَعَ ٱلۡمِیزَانَ ﴿٧﴾
اسی نے آسمان کو بلند کیا اور اسی نے ترازو رکھی.(1)
أَلَّا تَطۡغَوۡاْ فِی ٱلۡمِیزَانِ ﴿٨﴾
تاکہ تم تولنے میں تجاوز نہ کرو.(1)
وَأَقِیمُواْ ٱلۡوَزۡنَ بِٱلۡقِسۡطِ وَلَا تُخۡسِرُواْ ٱلۡمِیزَانَ ﴿٩﴾
انصاف کے ساتھ وزن کو ٹھیک رکھو اور تول میں کم نہ دو.
فِیهَا فَـٰكِهَةࣱ وَٱلنَّخۡلُ ذَاتُ ٱلۡأَكۡمَامِ ﴿١١﴾
جس میں میوے ہیں اور خوشے والے کھجور کے درخت ہیں.(1)
وَٱلۡحَبُّ ذُو ٱلۡعَصۡفِ وَٱلرَّیۡحَانُ ﴿١٢﴾
اور بھس واﻻ اناج ہے(1) ۔ اور خوشبودار پھول ہیں.
فَبِأَیِّ ءَالَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿١٣﴾
پس (اے انسانو اور جنو!) تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟(1)
خَلَقَ ٱلۡإِنسَـٰنَ مِن صَلۡصَـٰلࣲ كَٱلۡفَخَّارِ ﴿١٤﴾
اس نےانسان کو بجنے والی مٹی سے پیدا کیا جو ٹھیکری کی طرح تھی.(1)
وَخَلَقَ ٱلۡجَاۤنَّ مِن مَّارِجࣲ مِّن نَّارࣲ ﴿١٥﴾
اور جنات کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا.(1)
فَبِأَیِّ ءَالَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿١٦﴾
پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟(1)
رَبُّ ٱلۡمَشۡرِقَیۡنِ وَرَبُّ ٱلۡمَغۡرِبَیۡنِ ﴿١٧﴾
وه رب ہے دونوں مشرقوں اور دونوں مغربوں کا(1)
فَبِأَیِّ ءَالَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿١٨﴾
تو (اے جنو اورانسانو!) تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
بَیۡنَهُمَا بَرۡزَخࣱ لَّا یَبۡغِیَانِ ﴿٢٠﴾
ان دونوں میں ایک آڑ ہے کہ اس سے بڑھ نہیں سکتے.(1)
یَخۡرُجُ مِنۡهُمَا ٱللُّؤۡلُؤُ وَٱلۡمَرۡجَانُ ﴿٢٢﴾
ان دونوں میں سے موتی اور مونگے برآمد ہوتے ہیں.(1)
فَبِأَیِّ ءَالَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٢٣﴾
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟(1)
وَلَهُ ٱلۡجَوَارِ ٱلۡمُنشَـَٔاتُ فِی ٱلۡبَحۡرِ كَٱلۡأَعۡلَـٰمِ ﴿٢٤﴾
اور اللہ ہی کی (ملکیت میں) ہیں وه جہاز جو سمندروں میں پہاڑ کی طرح بلند (چل پھر رہے) ہیں.(1)
فَبِأَیِّ ءَالَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٢٥﴾
پس (اے انسانو اور جنو!) تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟(1)
وَیَبۡقَىٰ وَجۡهُ رَبِّكَ ذُو ٱلۡجَلَـٰلِ وَٱلۡإِكۡرَامِ ﴿٢٧﴾
صرف تیرے رب کی ذات جو عظمت اور عزت والی ہے باقی ره جائے گی.
فَبِأَیِّ ءَالَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٢٨﴾
پھرتم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟(1)
یَسۡـَٔلُهُۥ مَن فِی ٱلسَّمَـٰوَ ٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۚ كُلَّ یَوۡمٍ هُوَ فِی شَأۡنࣲ ﴿٢٩﴾
سب آسمان وزمین والے اسی سے مانگتے ہیں(1) ۔ ہر روز وه ایک شان میں ہے.(2)
فَبِأَیِّ ءَالَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٣٠﴾
پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟(1)
سَنَفۡرُغُ لَكُمۡ أَیُّهَ ٱلثَّقَلَانِ ﴿٣١﴾
(جنوں اور انسانوں کے گروہو!) عنقریب ہم تمہاری طرف پوری طرح متوجہ ہو جائیں گے.(1)
یَـٰمَعۡشَرَ ٱلۡجِنِّ وَٱلۡإِنسِ إِنِ ٱسۡتَطَعۡتُمۡ أَن تَنفُذُواْ مِنۡ أَقۡطَارِ ٱلسَّمَـٰوَ ٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ فَٱنفُذُواْۚ لَا تَنفُذُونَ إِلَّا بِسُلۡطَـٰنࣲ ﴿٣٣﴾
اے گروه جنات و انسان! اگر تم میں آسمانوں اور زمین کے کناروں سے باہر نکل جانے کی طاقت ہے تو نکل بھاگو(1) ! بغیر غلبہ اور طاقت کے تم نہیں نکل سکتے.(2)
یُرۡسَلُ عَلَیۡكُمَا شُوَاظࣱ مِّن نَّارࣲ وَنُحَاسࣱ فَلَا تَنتَصِرَانِ ﴿٣٥﴾
تم پر آگ کے شعلے اور دھواں چھوڑا جائے گا(1) پھر تم مقابلہ نہ کر سکو گے.(2)
فَبِأَیِّ ءَالَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٣٦﴾
پھر اپنے رب کی نعمتوں میں سے کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَإِذَا ٱنشَقَّتِ ٱلسَّمَاۤءُ فَكَانَتۡ وَرۡدَةࣰ كَٱلدِّهَانِ ﴿٣٧﴾
پس جب کہ آسمان پھٹ کر سرخ ہو جائے جیسے کہ سرخ چمڑه.(1)
فَیَوۡمَىِٕذࣲ لَّا یُسۡـَٔلُ عَن ذَنۢبِهِۦۤ إِنسࣱ وَلَا جَاۤنࣱّ ﴿٣٩﴾
اس دن کسی انسان اورکسی جن سے اس کے گناہوں کی پرسش نہ کی جائے گی.(1)
یُعۡرَفُ ٱلۡمُجۡرِمُونَ بِسِیمَـٰهُمۡ فَیُؤۡخَذُ بِٱلنَّوَ ٰصِی وَٱلۡأَقۡدَامِ ﴿٤١﴾
گناه گار صرف حلیہ ہی سے پہچان لیے جائیں گے(1) اور ان کی پیشانیوں کے بال اور قدم پکڑ لیے جائیں گے.(2)
هَـٰذِهِۦ جَهَنَّمُ ٱلَّتِی یُكَذِّبُ بِهَا ٱلۡمُجۡرِمُونَ ﴿٤٣﴾
یہ ہے وه جہنم جسے مجرم جھوٹا جانتے تھے.
یَطُوفُونَ بَیۡنَهَا وَبَیۡنَ حَمِیمٍ ءَانࣲ ﴿٤٤﴾
اس کے اور کھولتے ہوئے گرم پانی کے درمیان چکر کھائیں گے.(1)
وَلِمَنۡ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِۦ جَنَّتَانِ ﴿٤٦﴾
اور اس شخص کے لیے جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا دو جنتیں ہیں.(1)
ذَوَاتَاۤ أَفۡنَانࣲ ﴿٤٨﴾
(دونوں جنتیں) بہت سی ٹہنیوں اور شاخوں والی ہیں.(1)
فِیهِمَا عَیۡنَانِ تَجۡرِیَانِ ﴿٥٠﴾
ان دونوں (جنتوں) میں دو بہتے ہوئے چشمے ہیں.(1)
فِیهِمَا مِن كُلِّ فَـٰكِهَةࣲ زَوۡجَانِ ﴿٥٢﴾
ان دونوں جنتوں میں ہر قسم کے میوؤں کی دو قسمیں ہوگی.(1)
مُتَّكِـِٔینَ عَلَىٰ فُرُشِۭ بَطَاۤىِٕنُهَا مِنۡ إِسۡتَبۡرَقࣲۚ وَجَنَى ٱلۡجَنَّتَیۡنِ دَانࣲ ﴿٥٤﴾
جنتی ایسے فرشوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے جن کے استر دبیز ریشم کے ہوں گے(1) ، اور ان دونوں جنتوں کے میوے بالکل قریب ہوں گے.(2)
فِیهِنَّ قَـٰصِرَ ٰتُ ٱلطَّرۡفِ لَمۡ یَطۡمِثۡهُنَّ إِنسࣱ قَبۡلَهُمۡ وَلَا جَاۤنࣱّ ﴿٥٦﴾
وہاں (شرمیلی) نیچی نگاه والی حوریں ہیں(1) جنہیں ان سے پہلے کسی جن وانس نے ہاتھ نہیں لگایا.(2)
كَأَنَّهُنَّ ٱلۡیَاقُوتُ وَٱلۡمَرۡجَانُ ﴿٥٨﴾
وه حوریں مثل یاقوت اور مونگے کے ہوں گی.(1)
هَلۡ جَزَاۤءُ ٱلۡإِحۡسَـٰنِ إِلَّا ٱلۡإِحۡسَـٰنُ ﴿٦٠﴾
احسان کا بدلہ احسان کے سوا کیا ہے.(1)
وَمِن دُونِهِمَا جَنَّتَانِ ﴿٦٢﴾
اور ان کے سوا دو جنتیں اور ہیں.(1)
فَبِأَیِّ ءَالَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٦٣﴾
پس تم اپنے پرورش کرنے والے کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
مُدۡهَاۤمَّتَانِ ﴿٦٤﴾
جو دونوں گہری سبز سیاہی مائل ہیں.(1)
فِیهِمَا عَیۡنَانِ نَضَّاخَتَانِ ﴿٦٦﴾
ان میں دو (جوش سے) ابلنے والے چشمے ہیں.(1)
فِیهِمَا فَـٰكِهَةࣱ وَنَخۡلࣱ وَرُمَّانࣱ ﴿٦٨﴾
ان دونوں میں میوے اور کھجور اور انار ہوں گے.(1)
فِیهِنَّ خَیۡرَ ٰتٌ حِسَانࣱ ﴿٧٠﴾
ان میں نیک سیرت خوبصورت عورتیں ہیں.(1)
حُورࣱ مَّقۡصُورَ ٰتࣱ فِی ٱلۡخِیَامِ ﴿٧٢﴾
(گوری رنگت کی) حوریں جنتی خیموں میں رہنے والیاں ہیں.(1)
فَبِأَیِّ ءَالَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٧٣﴾
پس (اے انسانو اور جنو!) تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
لَمۡ یَطۡمِثۡهُنَّ إِنسࣱ قَبۡلَهُمۡ وَلَا جَاۤنࣱّ ﴿٧٤﴾
ان کو ہاتھ نہیں لگایا کسی انسان یا جن نے اس سے قبل.
فَبِأَیِّ ءَالَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٧٥﴾
پس اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کے ساتھ تم تکذیب کرتے ہو؟
مُتَّكِـِٔینَ عَلَىٰ رَفۡرَفٍ خُضۡرࣲ وَعَبۡقَرِیٍّ حِسَانࣲ ﴿٧٦﴾
سبز مسندوں اور عمده فرشوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے.(1)
فَبِأَیِّ ءَالَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٧٧﴾
پس (اے جنو اور انسانو!) تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟(1)
تَبَـٰرَكَ ٱسۡمُ رَبِّكَ ذِی ٱلۡجَلَـٰلِ وَٱلۡإِكۡرَامِ ﴿٧٨﴾
تیرے پروردگار کا نام بابرکت ہے(1) جو عزت وجلال واﻻ ہے.