إِذَا وَقَعَتِ ٱلۡوَاقِعَةُ ﴿١﴾
جب قیامت قائم ہو جائے گی.(1)
خَافِضَةࣱ رَّافِعَةٌ ﴿٣﴾
وه پست کرنے والی اور بلند کرنے والی ہوگی.(1)
وَبُسَّتِ ٱلۡجِبَالُ بَسࣰّا ﴿٥﴾
اور پہاڑ بالکل ریزه ریزه کر دیے جائیں گے.(1)
وَكُنتُمۡ أَزۡوَ ٰجࣰا ثَلَـٰثَةࣰ ﴿٧﴾
اور تم تین جماعتوں میں ہو جاؤ گے.(1)
فَأَصۡحَـٰبُ ٱلۡمَیۡمَنَةِ مَاۤ أَصۡحَـٰبُ ٱلۡمَیۡمَنَةِ ﴿٨﴾
پس داہنے ہاتھ والے کیسے اچھے ہیں داہنے ہاتھ والے.(1)
وَأَصۡحَـٰبُ ٱلۡمَشۡـَٔمَةِ مَاۤ أَصۡحَـٰبُ ٱلۡمَشۡـَٔمَةِ ﴿٩﴾
اور بائیں ہاتھ والے کیا حال ہے بائیں ہاتھ والوں کا.(1)
وَٱلسَّـٰبِقُونَ ٱلسَّـٰبِقُونَ ﴿١٠﴾
اور جو آگے والے ہیں وه تو آگے والے ہی ہیں.(1)
وَقَلِیلࣱ مِّنَ ٱلۡـَٔاخِرِینَ ﴿١٤﴾
اور تھوڑے سے پچھلے لوگوں میں سے.(1)
مُّتَّكِـِٔینَ عَلَیۡهَا مُتَقَـٰبِلِینَ ﴿١٦﴾
ایک دوسرے کےسامنے تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے.(1)
یَطُوفُ عَلَیۡهِمۡ وِلۡدَ ٰنࣱ مُّخَلَّدُونَ ﴿١٧﴾
ان کے پاس ایسے لڑکے جو ہمیشہ (لڑکے ہی(1) ) رہیں گے آمدورفت کریں گے.
بِأَكۡوَابࣲ وَأَبَارِیقَ وَكَأۡسࣲ مِّن مَّعِینࣲ ﴿١٨﴾
آبخورے اور جگ لے کر اور ایسا جام لے کر جو بہتی ہوئی شراب سے پر ہو.
لَّا یُصَدَّعُونَ عَنۡهَا وَلَا یُنزِفُونَ ﴿١٩﴾
جس سے نہ سر میں درد ہو نہ عقل میں فتور آئے.(1)
كَأَمۡثَـٰلِ ٱللُّؤۡلُوِٕ ٱلۡمَكۡنُونِ ﴿٢٣﴾
جو چھپے ہوئے موتیوں کی طرح ہیں.(1)
إِلَّا قِیلࣰا سَلَـٰمࣰا سَلَـٰمࣰا ﴿٢٦﴾
صرف سلام ہی سلام کی آواز ہوگی.(1)
وَأَصۡحَـٰبُ ٱلۡیَمِینِ مَاۤ أَصۡحَـٰبُ ٱلۡیَمِینِ ﴿٢٧﴾
اور داہنے ہاتھ والے کیا ہی اچھے ہیں داہنے ہاتھ والے.(1)
وَظِلࣲّ مَّمۡدُودࣲ ﴿٣٠﴾
اور لمبے لمبے سایوں.(1)
لَّا مَقۡطُوعَةࣲ وَلَا مَمۡنُوعَةࣲ ﴿٣٣﴾
جو نہ ختم ہوں نہ روک لیے جائیں.(1)
وَفُرُشࣲ مَّرۡفُوعَةٍ ﴿٣٤﴾
اور اونچے اونچے فرشوں میں ہوں گے.(1)
فَجَعَلۡنَـٰهُنَّ أَبۡكَارًا ﴿٣٦﴾
اور ہم نے انہیں کنواریاں بنا دیا ہے.(1)
عُرُبًا أَتۡرَابࣰا ﴿٣٧﴾
محبت والیاں اور ہم عمر ہیں.(1)
ثُلَّةࣱ مِّنَ ٱلۡأَوَّلِینَ ﴿٣٩﴾
جم غفیر ہے اگلوں میں سے.(1)
وَثُلَّةࣱ مِّنَ ٱلۡـَٔاخِرِینَ ﴿٤٠﴾
اور بہت بڑی جماعت ہے پچھلوں میں سے.(1)
وَأَصۡحَـٰبُ ٱلشِّمَالِ مَاۤ أَصۡحَـٰبُ ٱلشِّمَالِ ﴿٤١﴾
اور بائیں ہاتھ والے کیا ہیں بائیں ہاتھ والے
وَظِلࣲّ مِّن یَحۡمُومࣲ ﴿٤٣﴾
اورسیاه دھوئیں کے سائے میں.(1)
لَّا بَارِدࣲ وَلَا كَرِیمٍ ﴿٤٤﴾
جو نہ ٹھنڈا ہے نہ فرحت بخش.(1)
إِنَّهُمۡ كَانُواْ قَبۡلَ ذَ ٰلِكَ مُتۡرَفِینَ ﴿٤٥﴾
بیشک یہ لوگ اس سے پہلے بہت نازوں میں پلے ہوئے تھے.(1)
وَكَانُواْ یَقُولُونَ أَىِٕذَا مِتۡنَا وَكُنَّا تُرَابࣰا وَعِظَـٰمًا أَءِنَّا لَمَبۡعُوثُونَ ﴿٤٧﴾
اور کہتے تھے کہ کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈی ہو جائیں گے تو کیا ہم پھر دوباره اٹھا کھڑے کیے جائیں گے.
أَوَءَابَاۤؤُنَا ٱلۡأَوَّلُونَ ﴿٤٨﴾
اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی؟(1)
فَمَالِـُٔونَ مِنۡهَا ٱلۡبُطُونَ ﴿٥٣﴾
اور اسی سے پیٹ بھرنے والے ہو.(1)
فَشَـٰرِبُونَ شُرۡبَ ٱلۡهِیمِ ﴿٥٥﴾
پھر پینے والے بھی پیاسے اونٹوں کی طرح.(1)
هَـٰذَا نُزُلُهُمۡ یَوۡمَ ٱلدِّینِ ﴿٥٦﴾
قیامت کے دن ان کی مہمانی یہ ہے.(1)
نَحۡنُ خَلَقۡنَـٰكُمۡ فَلَوۡلَا تُصَدِّقُونَ ﴿٥٧﴾
ہم ہی نے تم سب کو پیدا کیا ہے پھر تم کیوں باور نہیں کرتے؟(1)
ءَأَنتُمۡ تَخۡلُقُونَهُۥۤ أَمۡ نَحۡنُ ٱلۡخَـٰلِقُونَ ﴿٥٩﴾
کیا اس کا (انسان) تم بناتے ہو یا پیدا کرنے والے ہم ہی ہیں؟(1)
نَحۡنُ قَدَّرۡنَا بَیۡنَكُمُ ٱلۡمَوۡتَ وَمَا نَحۡنُ بِمَسۡبُوقِینَ ﴿٦٠﴾
ہم ہی نے تم میں موت کو متعین کر دیا(1) ہے اور ہم اس سے ہارے ہوئے نہیں ہیں.(2)
عَلَىٰۤ أَن نُّبَدِّلَ أَمۡثَـٰلَكُمۡ وَنُنشِئَكُمۡ فِی مَا لَا تَعۡلَمُونَ ﴿٦١﴾
کہ تمہاری جگہ تم جیسے اور پیدا کر دیں اور تمہیں نئے سرے سے اس عالم میں پیدا کریں جس سے تم (بالکل) بےخبر ہو.(1)
وَلَقَدۡ عَلِمۡتُمُ ٱلنَّشۡأَةَ ٱلۡأُولَىٰ فَلَوۡلَا تَذَكَّرُونَ ﴿٦٢﴾
تمہیں یقینی طور پر پہلی دفعہ کی پیدائش معلوم ہی ہے پھر کیوں عبرت حاصل نہیں کرتے؟(1)
ءَأَنتُمۡ تَزۡرَعُونَهُۥۤ أَمۡ نَحۡنُ ٱلزَّ ٰرِعُونَ ﴿٦٤﴾
اسے تم ہی اگاتے ہو یا ہم اگانے والے ہیں.(1)
لَوۡ نَشَاۤءُ لَجَعَلۡنَـٰهُ حُطَـٰمࣰا فَظَلۡتُمۡ تَفَكَّهُونَ ﴿٦٥﴾
اگر ہم چاہیں تواسے ریزه ریزه کر ڈالیں اور تم حیرت کے ساتھ باتیں بناتے ہی ره جاؤ.(1)
إِنَّا لَمُغۡرَمُونَ ﴿٦٦﴾
کہ ہم پر تو تاوان ہی پڑ گیا.(1)
ءَأَنتُمۡ أَنزَلۡتُمُوهُ مِنَ ٱلۡمُزۡنِ أَمۡ نَحۡنُ ٱلۡمُنزِلُونَ ﴿٦٩﴾
اسے بادلوں سے بھی تم ہی اتارتے ہو یا ہم برساتے ہیں؟
لَوۡ نَشَاۤءُ جَعَلۡنَـٰهُ أُجَاجࣰا فَلَوۡلَا تَشۡكُرُونَ ﴿٧٠﴾
اگر ہماری منشا ہو تو ہم اسے کڑوا زہر کردیں پھر تم ہماری شکرگزاری کیوں نہیں کرتے؟(1)
ءَأَنتُمۡ أَنشَأۡتُمۡ شَجَرَتَهَاۤ أَمۡ نَحۡنُ ٱلۡمُنشِـُٔونَ ﴿٧٢﴾
اس کے درخت کو تم نے پیدا کیا ہے یا ہم اس کے پیدا کرنے والے ہیں؟(1)
نَحۡنُ جَعَلۡنَـٰهَا تَذۡكِرَةࣰ وَمَتَـٰعࣰا لِّلۡمُقۡوِینَ ﴿٧٣﴾
ہم نے اسے سبب نصیحت(1) اور مسافروں کے فائدے کی چیز بنایا ہے.(2)
۞ فَلَاۤ أُقۡسِمُ بِمَوَ ٰقِعِ ٱلنُّجُومِ ﴿٧٥﴾
پس میں قسم کھاتا ہوں ستاروں کے گرنے کی.(1)
لَّا یَمَسُّهُۥۤ إِلَّا ٱلۡمُطَهَّرُونَ ﴿٧٩﴾
جسے صرف پاک لوگ ہی چھو سکتے ہیں.(1)
أَفَبِهَـٰذَا ٱلۡحَدِیثِ أَنتُم مُّدۡهِنُونَ ﴿٨١﴾
پس کیا تم ایسی بات کو سرسری (اور معمولی) سمجھ رہے ہو؟(1)
وَأَنتُمۡ حِینَىِٕذࣲ تَنظُرُونَ ﴿٨٤﴾
اور تم اس وقت آنکھوں سے دیکھتے رہو.(1)
وَنَحۡنُ أَقۡرَبُ إِلَیۡهِ مِنكُمۡ وَلَـٰكِن لَّا تُبۡصِرُونَ ﴿٨٥﴾
ہم اس شخص سے بہ نسبت تمہارے بہت زیاده قریب ہوتے ہیں(1) لیکن تم نہیں دیکھ سکتے.(2)
تَرۡجِعُونَهَاۤ إِن كُنتُمۡ صَـٰدِقِینَ ﴿٨٧﴾
اور اس قول میں سچے ہو تو (ذرا) اس روح کو تو لوٹاؤ.(1)
فَأَمَّاۤ إِن كَانَ مِنَ ٱلۡمُقَرَّبِینَ ﴿٨٨﴾
پس جو کوئی بارگاه الٰہی سے قریب کیا ہوا ہوگا.(1)
وَأَمَّاۤ إِن كَانَ مِنۡ أَصۡحَـٰبِ ٱلۡیَمِینِ ﴿٩٠﴾
اور جو شحص داہنے (ہاتھ) والوں میں سے ہے.(1)
فَسَلَـٰمࣱ لَّكَ مِنۡ أَصۡحَـٰبِ ٱلۡیَمِینِ ﴿٩١﴾
تو بھی سلامتی ہے تیرے لیے کہ تو داہنے والوں میں سے ہے.
وَأَمَّاۤ إِن كَانَ مِنَ ٱلۡمُكَذِّبِینَ ٱلضَّاۤلِّینَ ﴿٩٢﴾
لیکن اگر کوئی جھٹلانے والوں گمراہوں میں سے ہے.(1)
فَسَبِّحۡ بِٱسۡمِ رَبِّكَ ٱلۡعَظِیمِ ﴿٩٦﴾
پس تواپنے عظیم الشان پروردگار کی تسبیح کر.(1)