یَـٰۤأَیُّهَا ٱلۡمُدَّثِّرُ ﴿١﴾
اے کپڑا اوڑھنے والے.(1)
وَثِیَابَكَ فَطَهِّرۡ ﴿٤﴾
اپنے کپڑوں کو پاک رکھا کر.(1)
وَٱلرُّجۡزَ فَٱهۡجُرۡ ﴿٥﴾
ناپاکی کو چھوڑ دے.(1)
وَلَا تَمۡنُن تَسۡتَكۡثِرُ ﴿٦﴾
اور احسان کرکے زیاده لینے کی خواہش نہ کر.(1)
عَلَى ٱلۡكَـٰفِرِینَ غَیۡرُ یَسِیرࣲ ﴿١٠﴾
جو کافروں پر آسان نہ ہوگا.(1)
ذَرۡنِی وَمَنۡ خَلَقۡتُ وَحِیدࣰا ﴿١١﴾
مجھے اور اسے چھوڑ دے جسے میں نے اکیلا پیدا کیا ہے.(1)
وَبَنِینَ شُهُودࣰا ﴿١٣﴾
اور حاضر باش فرزند بھی.(1)
وَمَهَّدتُّ لَهُۥ تَمۡهِیدࣰا ﴿١٤﴾
اور میں نے اسے بہت کچھ کشادگی دے رکھی ہے.(1)
ثُمَّ یَطۡمَعُ أَنۡ أَزِیدَ ﴿١٥﴾
پھر بھی اس کی چاہت ہے کہ میں اسے اور زیاده دوں.(1)
كَلَّاۤۖ إِنَّهُۥ كَانَ لِـَٔایَـٰتِنَا عَنِیدࣰا ﴿١٦﴾
نہیں نہیں، وه ہماری آیتوں کا مخالف ہے.(1)
سَأُرۡهِقُهُۥ صَعُودًا ﴿١٧﴾
عنقریب میں اسے ایک سخت چڑھائی چڑھاؤں گا.(1)
إِنَّهُۥ فَكَّرَ وَقَدَّرَ ﴿١٨﴾
اس نے غور کرکے تجویز کی.(1)
ثُمَّ قُتِلَ كَیۡفَ قَدَّرَ ﴿٢٠﴾
وه پھر غارت ہو کس طرح اندازه کیا.(1)
ثُمَّ عَبَسَ وَبَسَرَ ﴿٢٢﴾
پھر تیوری چڑھائی اور منھ بنایا.(1)
ثُمَّ أَدۡبَرَ وَٱسۡتَكۡبَرَ ﴿٢٣﴾
پھر پیچھے ہٹ گیا اور غرور کیا.(1)
فَقَالَ إِنۡ هَـٰذَاۤ إِلَّا سِحۡرࣱ یُؤۡثَرُ ﴿٢٤﴾
اور کہنے لگا تو یہ صرف جادو ہے جو نقل کیا جاتا ہے.(1)
وَمَاۤ أَدۡرَىٰكَ مَا سَقَرُ ﴿٢٧﴾
اور تجھے کیا خبر کہ دوزخ کیا چیز ہے؟(1)
لَا تُبۡقِی وَلَا تَذَرُ ﴿٢٨﴾
نہ وه باقی رکھتی ہے نہ چھوڑتی ہے.(1)
عَلَیۡهَا تِسۡعَةَ عَشَرَ ﴿٣٠﴾
اور اس میں انیس (فرشتے مقرر) ہیں.(1)
وَمَا جَعَلۡنَاۤ أَصۡحَـٰبَ ٱلنَّارِ إِلَّا مَلَـٰۤىِٕكَةࣰۖ وَمَا جَعَلۡنَا عِدَّتَهُمۡ إِلَّا فِتۡنَةࣰ لِّلَّذِینَ كَفَرُواْ لِیَسۡتَیۡقِنَ ٱلَّذِینَ أُوتُواْ ٱلۡكِتَـٰبَ وَیَزۡدَادَ ٱلَّذِینَ ءَامَنُوۤاْ إِیمَـٰنࣰا وَلَا یَرۡتَابَ ٱلَّذِینَ أُوتُواْ ٱلۡكِتَـٰبَ وَٱلۡمُؤۡمِنُونَ وَلِیَقُولَ ٱلَّذِینَ فِی قُلُوبِهِم مَّرَضࣱ وَٱلۡكَـٰفِرُونَ مَاذَاۤ أَرَادَ ٱللَّهُ بِهَـٰذَا مَثَلࣰاۚ كَذَ ٰلِكَ یُضِلُّ ٱللَّهُ مَن یَشَاۤءُ وَیَهۡدِی مَن یَشَاۤءُۚ وَمَا یَعۡلَمُ جُنُودَ رَبِّكَ إِلَّا هُوَۚ وَمَا هِیَ إِلَّا ذِكۡرَىٰ لِلۡبَشَرِ ﴿٣١﴾
ہم نے دوزخ کے داروغے صرف فرشتے رکھے ہیں۔ اور ہم نے ان کی تعداد صرف کافروں کی آزمائش کے لیے مقرر کی ہے(1) تاکہ اہل کتاب یقین کرلیں(2)، اوراہل ایمان کے ایمان میں اضافہ ہو جائے(3) اور اہل کتاب اور اہل ایمان شک نہ کریں اور جن کے دلوں میں بیماری ہے وه اور کافر کہیں کہ اس بیان سے اللہ تعالیٰ کی کیا مراد ہے(4)؟ اسی طرح اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے گمراه کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے(5)۔ تیرے رب کے لشکروں کو اس کے سوا کوئی نہیں جانتا(6)، یہ تو کل بنی آدم کے لیے سراسر پند ونصیحت ہے.(7)
كَلَّا وَٱلۡقَمَرِ ﴿٣٢﴾
سچ کہتا ہوں(1) قسم ہے چاند کی.(2)
إِنَّهَا لَإِحۡدَى ٱلۡكُبَرِ ﴿٣٥﴾
کہ (یقیناً وه جہنم) بڑی چیزوں میں سے ایک ہے.(1)
لِمَن شَاۤءَ مِنكُمۡ أَن یَتَقَدَّمَ أَوۡ یَتَأَخَّرَ ﴿٣٧﴾
(یعنی) اسے(1) جو تم میں سے آگے بڑھنا چاہے یا پیچھے ہٹنا چاہے.(2)
كُلُّ نَفۡسِۭ بِمَا كَسَبَتۡ رَهِینَةٌ ﴿٣٨﴾
ہر شخص اپنے اعمال کے بدلے میں گروی ہے.(1)
إِلَّاۤ أَصۡحَـٰبَ ٱلۡیَمِینِ ﴿٣٩﴾
مگر دائیں ہاتھ والے.(1)
عَنِ ٱلۡمُجۡرِمِینَ ﴿٤١﴾
سوال کرتے ہوں گے.(1)
وَلَمۡ نَكُ نُطۡعِمُ ٱلۡمِسۡكِینَ ﴿٤٤﴾
نہ مسکینوں کو کھانا کھلاتے تھے.(1)
وَكُنَّا نَخُوضُ مَعَ ٱلۡخَاۤىِٕضِینَ ﴿٤٥﴾
اور ہم بحﺚ کرنے والے (انکاریوں) کا ساتھ دے کر بحﺚ مباحثہ میں مشغول رہا کرتے تھے.(1)
حَتَّىٰۤ أَتَىٰنَا ٱلۡیَقِینُ ﴿٤٧﴾
یہاں تک کہ ہمیں موت آگئی.(1)
فَمَا تَنفَعُهُمۡ شَفَـٰعَةُ ٱلشَّـٰفِعِینَ ﴿٤٨﴾
پس انہیں سفارش کرنے والوں کی سفارش نفع نہ دے گی.(1)
فَرَّتۡ مِن قَسۡوَرَةِۭ ﴿٥١﴾
جو شیر سے بھاگے ہوں.(1)
بَلۡ یُرِیدُ كُلُّ ٱمۡرِئࣲ مِّنۡهُمۡ أَن یُؤۡتَىٰ صُحُفࣰا مُّنَشَّرَةࣰ ﴿٥٢﴾
بلکہ ان میں سے ہر شخص چاہتا ہے کہ اسے کھلی ہوئی کتابیں دی جائیں.(1)
كَلَّاۖ بَل لَّا یَخَافُونَ ٱلۡـَٔاخِرَةَ ﴿٥٣﴾
ہرگز ایسا نہیں (ہوسکتا بلکہ) یہ قیامت سے بے خوف ہیں.(1)
كَلَّاۤ إِنَّهُۥ تَذۡكِرَةࣱ ﴿٥٤﴾
سچی بات تو یہ ہے کہ یہ (قرآن) ایک نصیحت ہے.(1)
وَمَا یَذۡكُرُونَ إِلَّاۤ أَن یَشَاۤءَ ٱللَّهُۚ هُوَ أَهۡلُ ٱلتَّقۡوَىٰ وَأَهۡلُ ٱلۡمَغۡفِرَةِ ﴿٥٦﴾
اور وه اس وقت نصیحت حاصل کریں گے جب اللہ تعالیٰ چاہے(1) ، وه اسی ﻻئق ہے کہ اس سے ڈریں اور اس ﻻئق بھی کہ وه بخشے.(2)